شاعران هند و پاکستان از قدس خواندند+فیلم و عکسانجمن ادبی اقبال لاهوری با همکاری بزم استعاره، شبِ شعری را با موضوع قدس و فلسطین برگزار کرد. - به گزارش خبرنگار کتاب و ادبیات خبرگزاری فارس، انجمن ادبی پاکستان از جمله سیداحتشام عباس زیدی، سیدضیغم عباس نقوی، عباس ثاقب، ابراهیم نوری، کاچو یوسف، کاچو دانش، حیدر جعفری، ارشد سراغ و احمد شهریار به شعرخوانی پرداختند. در ادامه شعر احمد شہریار از شاعران کشور پاکستان منتشر می شود. عدو کے سامنے سینہ سپر کرتے رہیں گے بہادر ماؤں کے بیٹے ہیں، کیا پیچهے ہٹیں گے ظہورِ مہدی موعود ہوگا قدس کے دن نماز عید ہم بیت المقدس میں پڑهیں گے فلسطینی مسلمانوں کی دلجویی کی خاطر علی خیبرشکن کا ذکر ہم کرتے رہیں گے خداوندِ جہاں اتنا ہمارا ساته دے گا جہاں میں جس قدر ہم لوگ اپنا ساته دیں گے اگر تو آگ ہے، پهر لشکرِ صہیوں سے مت ڈر یہ سارے کاغذی پتلے ہیں اور بهک سے اڑیں گے ملیں گے خاک میں صہیون کے ناپاک عزائم یہ ارضِ پاک ہے، اس پر فلسطینی رہیں گے ترجمه شعر در ادامه می آید: همواره مقابل دشمنان خواهند ایستاد که این ها فرزندانِ مادرهای دلیرند، هرگز پا پس نخواهند کشید حضرت مهدی (عج) در روز قدس ظهور خواهند کرد و ما همگی نماز عید را (به امامت ایشان) در بیت المقدس خواهیم خواند برچسب ها: |
آخرین اخبار سرویس: |